فضیلت مولا امام علی علیہ السلام Fazilat e Ali as

فتح خیبر کے بعد فضیلت علی علیہ السلام:
جابر بن عبداللہ انصاری کہتے ہیں کہ جب فتح خیبر کی خوشخبری رسول خدا (ص) کو سنائی گئی تو آپ نے علی (ع) سے فرمایا کہ اگر مجھے اس بات کا خیال نہ ہوتا کہ میری امت میں سے ایک جماعت تیرے بارے میں وہی خیال رکھے گی جو نصاریٰ عیسیٰ بن مریم کے بارے میں رکھتے ہیں (معاذاللہ ابن خدا) تو میں تیرے بارے میں وہ چیز بیان کرتا کہ لوگ تیرے پاؤں کی مٹی اٹھا کر آنکھوں کو لگاتے اور تیرے وضو کے پانی سے شفا حاصل کرتے مگر اے علی (ع) تیرے لئے یہی فضیلت کافی ہے کہ تو مجھ سے ہے میں تجھ سے ہوں، تم میرے وارث ہو میں تمہارا وارث ہوں،تیری وراثت میری وراثت ہے تمہیں مجھ سے وہی نسبت ہے جو موسی(ع)ٰ کو ہارون(ع) سے ہے مگر یہ کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں۔ اور نہ ہوگا تم میری پناہ ہو اور میری ہی روش پر تم جنگ کرو گے (حق اور باطل کے درمیان) اور کل تم حوض کے کنارے میرے خلیفہ ہوگے اور تم وہ پہلے آدمی ہو حوض کوثر کے کنارے میرے پاس پہنچو گے، تم وہ بندے ہو جو میرے ساتھ لباس پہنو گے، تم اول بندے ہو جو میری امت میں سب سے پہلے بہشت میں داخل ہوگے، تیرے شیعہ منبر یائے نور کے کنارے سفید چہروں کے ساتھ میرے گرد ہوں گے بیشک تیرے ساتھ جنگ میرے ساتھ جنگ ہے، تیرے ساتھ سازش میرے ساتھ سازش ہے، تیرا راز میرا راز اور تیرا ظاہر میرا ظاہر ہے اور تیرے سینہ کا راز میرے سینے کے راز کی طرح ہے ،تیرے فرزند میرے فرزند ہیں، تم ہی میرے وعدے پر عمل کروگے، حق تیرے ساتھ ہے اور تیری زبان پر جاری ہے اورتیرےدل پر اور دو آنکھوں کے درمیان ایمان کا نور ہے اور تیرے گوشت اور تیرے خون کے ساتھ ملا ہوا ہے جیسا کہ میرے گوشت اور خون کے ساتھ ملا ہوا ہے اور تیرا دشمن حوض پر میرے پاس داخل نہ ہوگا اور تیرا دوست پوشیدہ نہ ہوگا یہاں تک کہ تیرے ساتھ حوض کوثر پر آئے گا یہ سن کر علی(ع) نے سجدہ شکر ادا کیا اور کہا حمد ہے اس خدا کی جس نے مجھے نعمت دینی عطا کی اور مجھے قرآن کی تعلیم دی مجھے خاتم النبین کے ساتھ خیر سے خلق کیا اور اپنے احسان و فضل کو مجھے عطا کیا پیغمبر (ص) نے فرمایا اگر تم نہ ہوتے تو مومنین میرے بعد پہچانے نہ جاتے۔

(امالی شیخ صدوق مجلس نمبر 21حدیث نمبر 1 صفحہ نمبر 100)

Comments

Popular Posts